Posts
- Get link
- X
- Other Apps
- Get link
- X
- Other Apps
- Get link
- X
- Other Apps
- Get link
- X
- Other Apps
- Get link
- X
- Other Apps
در و دیوار کو تسکیں کا عنواں ہم بھی کر لیتے محبت دردِ سر ہوتی تو درماں ہم بھی کر لیتے ہمیں اہلِ جنوں کی عظمتوں کا پاس تھا ورنہ غبارِ راہ کو آغوشِ جاناں ہم بھی کر لیتے جلا رکھی تھی ہم نے مشعلِ جاں دشتِ غربت میں وگرنہ احترامِ شامِ ہجراں ہم بھی کر لیتے تری زلفِ پریشاں نے ہمیں چونکا دیا ورنہ جنوں میں زحمتِ چاکِ گریباں ہم بھی کر لیتے ہمارا تیرگی سے کوئی سمجھوتا نہیں ممکن نظر محدود ہوتی تو چراغاں ہم بھی کر لیتے شعورِ حُسن و رعنائی سے بیگانے سہی لیکن بہار آتی تو دو تنکے فروزاں ہم بھی کر لیتے غمِ جاناں میں جینے کا سلیقہ آ گیا ورنہ جوانی کو خرابِ کفر و ایماں ہم بھی کر لیتے کبھی اے دِل تڑپنے کے لئے تو بھی تڑپ جاتا ذرا نظارہ حُسنِ پشیماں ہم بھی کر لیتے ہمیں تو زندگی کی ہر ادا محبوب تھی قابلؔ وگرنہ امتیازِ درد و درماں ہم بھی کر لیتے قابلؔ اجمیری
در و دیوار کو تسکیں کا عنواں ہم بھی کر لیتے محبت دردِ سر ہوتی تو درماں ہم بھی کر لیتے ہمیں اہلِ جنوں کی عظمتوں کا پاس تھا ورنہ غبارِ راہ کو آغوشِ جاناں ہم بھی کر لیتے جلا رکھی تھی ہم نے مشعلِ جاں دشتِ غربت میں وگرنہ احترامِ شامِ ہجراں ہم بھی کر لیتے تری زلفِ پریشاں نے ہمیں چونکا دیا ورنہ جنوں میں زحمتِ چاکِ گریباں ہم بھی کر لیتے ہمارا تیرگی سے کوئی سمجھوتا نہیں ممکن نظر محدود ہوتی تو چراغاں ہم بھی کر لیتے شعورِ حُسن و رعنائی سے بیگانے سہی لیکن بہار آتی تو دو تنکے فروزاں ہم بھی کر لیتے غمِ جاناں میں جینے کا سلیقہ آ گیا ورنہ جوانی کو خرابِ کفر و ایماں ہم بھی کر لیتے کبھی اے دِل تڑپنے کے لئے تو بھی تڑپ جاتا ذرا نظارہ حُسنِ پشیماں ہم بھی کر لیتے ہمیں تو زندگی کی ہر ادا محبوب تھی قابلؔ وگرنہ امتیازِ درد و درماں ہم بھی کر لیتے قابلؔ اجمیری
- Get link
- X
- Other Apps
اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا یاد آتا ہے ہمیں ہائے زمانا دل کا تم بھی منہ چوم لو بے ساختہ پیار آ جائے میں سناؤں جو کبھی دل سے فسانا دل کا نگۂ یار نے کی خانہ خرابی ایسی نہ ٹھکانا ہے جگر کا نہ ٹھکانا دل کا پوری مہندی بھی لگانی نہیں آتی اب تک کیوں کر آیا تجھے غیروں سے لگانا دل کا غنچۂ گل کو وہ مٹھی میں لیے آتے تھے میں نے پوچھا تو کیا مجھ سے بہانا دل کا ان حسینوں کا لڑکپن ہی رہے یا اللہ ہوش آتا ہے تو آتا ہے ستانا دل کا دے خدا اور جگہ سینہ و پہلو کے سوا کہ برے وقت میں ہو جائے ٹھکانا دل کا میری آغوش سے کیا ہی وہ تڑپ کر نکلے ان کا جانا تھا الٰہی کہ یہ جانا دل کا نگہ شرم کو بے تاب کیا کام کیا رنگ لایا تری آنکھوں میں سمانا دل کا انگلیاں تار گریباں میں الجھ جاتی ہیں سخت دشوار ہے ہاتھوں سے دبانا دل کا حور کی شکل ہو تم نور کے پتلے ہو تم اور اس پر تمہیں آتا ہے جلانا دل کا چھوڑ کر اس کو تری بزم سے کیوں کر جاؤں اک جنازے کا اٹھانا ہے اٹھانا دل کا بے دلی کا جو کہا حال تو فرماتے ہیں کر لیا تو نے کہیں اور ٹھکانا دل کا بعد مدت کے یہ اے داغؔ سمجھ میں آیا وہی دانا ہے کہا جس نے نہ مانا دل کا داغؔ دہلوی
اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا یاد آتا ہے ہمیں ہائے زمانا دل کا تم بھی منہ چوم لو بے ساختہ پیار آ جائے میں سناؤں جو کبھی دل سے فسانا دل کا نگۂ یار نے کی خانہ خرابی ایسی نہ ٹھکانا ہے جگر کا نہ ٹھکانا دل کا پوری مہندی بھی لگانی نہیں آتی اب تک کیوں کر آیا تجھے غیروں سے لگانا دل کا غنچۂ گل کو وہ مٹھی میں لیے آتے تھے میں نے پوچھا تو کیا مجھ سے بہانا دل کا ان حسینوں کا لڑکپن ہی رہے یا اللہ ہوش آتا ہے تو آتا ہے ستانا دل کا دے خدا اور جگہ سینہ و پہلو کے سوا کہ برے وقت میں ہو جائے ٹھکانا دل کا میری آغوش سے کیا ہی وہ تڑپ کر نکلے ان کا جانا تھا الٰہی کہ یہ جانا دل کا نگہ شرم کو بے تاب کیا کام کیا رنگ لایا تری آنکھوں میں سمانا دل کا انگلیاں تار گریباں میں الجھ جاتی ہیں سخت دشوار ہے ہاتھوں سے دبانا دل کا حور کی شکل ہو تم نور کے پتلے ہو تم اور اس پر تمہیں آتا ہے جلانا دل کا چھوڑ کر اس کو تری بزم سے کیوں کر جاؤں اک جنازے کا اٹھانا ہے اٹھانا دل کا بے دلی کا جو کہا حال تو فرماتے ہیں کر لیا تو نے کہیں اور ٹھکانا دل کا بعد مدت کے یہ اے داغؔ سمجھ میں آیا وہی دانا ہے کہا جس نے نہ مانا دل کا داغؔ دہلوی
- Get link
- X
- Other Apps
ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے چراغوں کی طرح آنکھیں جلیں جب شام ہو جائے کبھی تو آسماں سے چاند اترے جام ہو جائے تمہارے نام کی ایک خوب صورت شام ہو جائے عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ہو گیا آخر محبت کی حویلی جس طرح نیلام ہو جائے سمندر کے سفر میں اس طرح آواز دے ہم کو ہوائیں تیز ہو ں اور کشتیوں میں شام ہو جائے مجھے معلوم ہے اس کا ٹھکانہ پھر کہاں ہو گا پرندہ آسماں چھونے میں جب ناکام ہو جائے اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو نہ جانے کسی گلی میں زندگی کی شام ہو جائے بشیر بدر
ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے چراغوں کی طرح آنکھیں جلیں جب شام ہو جائے کبھی تو آسماں سے چاند اترے جام ہو جائے تمہارے نام کی ایک خوب صورت شام ہو جائے عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ہو گیا آخر محبت کی حویلی جس طرح نیلام ہو جائے سمندر کے سفر میں اس طرح آواز دے ہم کو ہوائیں تیز ہو ں اور کشتیوں میں شام ہو جائے مجھے معلوم ہے اس کا ٹھکانہ پھر کہاں ہو گا پرندہ آسماں چھونے میں جب ناکام ہو جائے اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو نہ جانے کسی گلی میں زندگی کی شام ہو جائے بشیر بدر
- Get link
- X
- Other Apps
تمہی کو خاص رکھا ہے، تمہی مخصوص ٹھہرے ہو...! جگہ اب بھی وہی پہلی ، عنایت پہلے جیسی ہے...!!! سنو! کیا خوف ہے تم کو اگرچہ لوٹنا چاہو...........!!! تمہارے واسطے اب بھی، رعایت پہلے جیسی ہے....!! ابھی بھی منتظر ہوں میں ، ابھی بھی تیری خواہش ہے یہاں کچھ بھی نہیں بدلا، روایت پہلے جیسی ہے....!!!
تمہی کو خاص رکھا ہے، تمہی مخصوص ٹھہرے ہو...! جگہ اب بھی وہی پہلی ، عنایت پہلے جیسی ہے...!!! سنو! کیا خوف ہے تم کو اگرچہ لوٹنا چاہو...........!!! تمہارے واسطے اب بھی، رعایت پہلے جیسی ہے....!! ابھی بھی منتظر ہوں میں ، ابھی بھی تیری خواہش ہے یہاں کچھ بھی نہیں بدلا، روایت پہلے جیسی ہے....!!!
- Get link
- X
- Other Apps
- Get link
- X
- Other Apps
کوئی چاند رکھ میری شام پر میرا دِل جلے تیرے نام پر💕 یہ اکیلےپن کی اداسیاں یہ فراق لمحے عذاب سے کبھی دشتِ دل پہ آ رکیں تیری چاہتوں کے سحاب سے میں ہوں تجھ کو جاں سے عزیزتر میں یہ کیسے مان لوں اجنبی تیری بات لگتی ہے وہم سی تیرے لفظ لگتے ہیں خواب سے یہ جو میرا رنگ و روپ ہے یونہی بے سبب نہیں دوستوں میرے خوشبوؤں سے ہیں سلسلے میری نسبتیں ہیں گلاب سے اسے جیتنا ہے تو ہمنشیں یونہی گفتگو سے نہ کام لے کوئی چاند لاکے جبیں پہ رکھ لا کوئی گہر تہہِ آب سے وہی معتبر ہے میرے لئے وہ جو حاصلِ دل و جان ہے وہ جو باب تم نے چرا لیا میری زندگی کی کتاب سے کوئی چاند رکھ میری شام پر میرا دِل جلے تیرے نام پر💕
کوئی چاند رکھ میری شام پر میرا دِل جلے تیرے نام پر💕 یہ اکیلےپن کی اداسیاں یہ فراق لمحے عذاب سے کبھی دشتِ دل پہ آ رکیں تیری چاہتوں کے سحاب سے میں ہوں تجھ کو جاں سے عزیزتر میں یہ کیسے مان لوں اجنبی تیری بات لگتی ہے وہم سی تیرے لفظ لگتے ہیں خواب سے یہ جو میرا رنگ و روپ ہے یونہی بے سبب نہیں دوستوں میرے خوشبوؤں سے ہیں سلسلے میری نسبتیں ہیں گلاب سے اسے جیتنا ہے تو ہمنشیں یونہی گفتگو سے نہ کام لے کوئی چاند لاکے جبیں پہ رکھ لا کوئی گہر تہہِ آب سے وہی معتبر ہے میرے لئے وہ جو حاصلِ دل و جان ہے وہ جو باب تم نے چرا لیا میری زندگی کی کتاب سے کوئی چاند رکھ میری شام پر میرا دِل جلے تیرے نام پر💕
- Get link
- X
- Other Apps